عثمانؓ کے دور میں

وہ قرآنی دستاویز عام لوگوں تک پھیلے ہوئے انداز سے نہ پہنچنے کی وجہ سے ابوبکرؓ اور عمرؓ نے جس بات کے لئے ڈر رہے تھے وہی اختلافی نتیجہ عثمانؓ کے دور میں پیش آنے کی علامت تھی۔

حفظ کئے ہوئے اصحاب رسول بہت حد تک کم ہوتے چلے گئے اور اسلام بھی کئی علاقوں میں پھیل گیا تھا۔ نا مکمل طور پر حفظ کئے ہو ئے لوگ اسی کوان ان کے علاقوں میں مکمل قرآن ثابت کر نے لگے اور ایسی حالت پیدا ہو گئی کہ اسی کو وہ مکمل قرآن سمجھنے لگے۔

اس بات کوجانتے ہوئے عثمانؓ نے یہ سمجھا کہ اس دستاویزکو مساوی کر دیناچاہئے اوراس کو لوگوں تک پہنچانا چاہئے۔ اس طرح کر نے ہی سے الجھنیں پیدا ہو نے سے روکا جا سکتا ہے۔ یہ سوچ کر انہوں نے قرآن مجید کو کتابی شکل میں بنانے کا کام اختیار کرلیا۔